آئت اللہ خمینی تو 27 سال پہلے انتقال کر چکے، لیکن ٹرمپٹ کے مشیر کا تقاضا یہ کہ وہ نائیس حملہ کی مذمت کریں۔

Retired Lt. General Michael T. Flynn appears on Fox News. Image: YouTube

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائیرڈ) مائیکل ٹی فلین فاکس نیوز پر۔ یو ٹیوب سے لی گئی تصویر۔

یوں تو ڈانلڈ ٹرمپٹ کی انتخابی مہم ہمیشہ سے ہی “ایران پر سختی” کی حمائت کرتی رہی ہے لیکن گزشتہ ہفتے کے دوران صورت حال کافی دلچسپ ہوگئی کہ جب ٹرمپٹ کے عسکری امور کے مشیرِ اعظم اور ڈیفینس انٹیلیجنس ایجنسی کے سابق ڈائیریکٹرریٹائیرڈ لیفٹیننٹ جنرل مائیکل ٹی فلین نے اس بات کا تقاضہ کیا کہ آئت اللہ خمینی 14 جولائی کو فرانس کے شہر نائیس میں ہونے والے حملہ کی مذمت کریں – یاد رہے کہ آئت اللہ خمینی کو انتقال کئے ہوئے 27 برس بیت چکے ہیں۔

مائیکل فلین، سابق ڈائریکٹر ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی، اس شخص سے مذمت کا تقاضا کرتے ہوئے کہ جو ستائیس برس قبل فوت ہو چکا ہے۔

فاکس نیوز پر میگن کیلی سے گفتگو کرتے ہوئے فلین نے انتہائی غصہ کے عالم میں کہا کہ، “میں چاہتا ہوں کہ امام یا خمینی آگے آئیں اور اپنے ڈی این اے اور اپنے خون میں موجود بنیاد پرست نظریات کی ذمہ داری قبول کریں۔”

1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی آیت اللہ سید روح اللہ خمینی 1989 میں انتقال کر گئے تھے۔

یا تو جنرل فلین اس بات سے بے خبر ہیں کہ آئت اللہ خمینی ستائیس برس پہلے انتقال کر چکے ہیں یا پھر ممکن ہے کہ وہ ایران کے موجودہ سپریم لیڈر ئت اللہ سید الی حسینی خمینی کے نام کی وجہ سے کنفیوژ ہو گئے ہوں۔ خیر وجہ جو بھی ہو، فلین اگلے روز یعنی 15 جولائی کو پھر سے فاکس نیوز پر رونما ہوئے اور ایک بار پھر انہوں نے تقاضا کیا کہ امام خمینی نائیس حملہ کی مذمت کریں۔

ایران اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے انٹرنیٹ صرفین نے فلین کی امام خمینی اس حد تک دلچسپی کے خوب لتے لئے۔ ایران سے تعلق رکھنے والی ٹویٹر صارف آمینہ موسووی نے ٹویٹ کی:

علقمندو، کیا یہ درست ہے؟ جنرل مائیکل فلین جو کہ ڈانلڈ ٹرمپٹ کے عسکری امور کے مشیر ہیں، ایرانی قائد “آئت اللہ خمینی” سے اس بات کا تقاضا کر رہے ہیں کہ وہ نائیس پر دہشتگردوں کے حملہ کی مذمت کریں۔

امریکی و ایرانی صحافی ثمن اربابی نے لکھا:

خارجہ پالیسی کے حوالہ سے ٹرمپٹ کی ٹیم کے سامنے بش کی ٹیم تو نوبل اوارڈ کی مستحق لگنے لگتی ہے۔

ہفنگٹن پوسٹ کے اس خبر کو شائع کرنے کے بعد امریکی شہریوں نے بھی اس میں دلچسپی کا اظہار کیا:

فلین نے جو مسلم رہنماؤں کی فہرست بنانے کی تجویز دی تھی وہ اس بنیاد پر ہی رد ہو جاتی ہے کہ اس فہرست میں موجود سب سے پہلی شخصیت کو فوت ہوئے تیس برس ہو رہے ہیں۔

شاباش یعنی ان کو اقتدار دے دیا جائے کہ جو زندہ اور انتقال کر چکے افراد میں فرق ہی نہیں جانتے۔

روسی وزیر خارجہ سرگے لاوروو کے پیروڈی اکاؤنٹ نے بھی اظہار خیال کیا:

سوچتا ہوں کہ کیا انہیں معلوم ہے کہ گوربیچوف اب روسی صدر ہیں یا نہیں۔ ٹرمٹ کے مشیر کا خمینی سے نائیس حملہ کی مذمت کا تقاضا۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.