نیویارک پبلک لائبریری کی بدولت برصغیر کی بیتے دنوں کی یادیں اب صرف ایک کلک کی دوری پر

Various men and women in Hindustan (India). (1823 - 1838) Sketch by Andrea Bernieri . Photo from The New York Public Library Digital Collections

ہندوستان میں مختلف مردوں اور عورتوں (بھارت)۔ (1823-1838) اینڈیرا برنیری کا خاکہ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر.

لوگوں اور جگہوں کی پرانی تصاویر سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ چیزیں کس قدر بدل چکی ہیں۔ پرانی تصاویر دیکھ کر ہم اپنے آپ کو ان ادوار میں محسوس کرتے ہیں جب زندگی بہت سادہ معلوم ہوتی تھی۔ وہ دھندھلے چہرے اور عجہب ملبوسات، ایک کے بعد دوسری تصویر ہمیں احساس دلاتی ہے کہ لوگ کیسے رہا کرتے تھے۔

اس ماہ کے اوائل میں نیو یارک پبلک لائبریر نے 180،000 سے زائد ڈیجیٹائیزیڈ اشیاء کو عوامی سطح پر جاری کیا۔ قارین اب اس آرکائیو شدہ مواد تک مفت رسائی حاصل کر سکتے، اس کو ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں اور ان کی مدد سے نیا مواد بھی تخلیق کر سکتے ہیں۔

ان برقی دستاویزات میں ایشیاء اور شمالی پیسیفک کی پرانی تصاویر اور خاکے بھی شامل ہیں جن سے اس دور کے لوگ کیسے نوآبادیاتی ممالک میں رہا کرتے تھے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہ تصاویر تقسیم سے قبل کے برصغیر کی عمارات، ملبوسات، اور رہن سہن کی ایک نایاب جھلک ہیں۔

برصغیر میں آپ کو لاتعداد خوبصورت محلات دیکھنے کو ملتے ہیں جو کہ اس خطہ پر مختلف ادوار کے حکمرانوں نے تعمیر کروائے۔ ممکن ہے ان مقامات کی تصاویر آپ نے پہلے بھی دیکھ رکھی ہوں گی لیکن کیا کبھی پ نے سوچا ہے فوٹوگرافی کے وجود میں آنے سے پہلے کی تصاویر کیسی لگیت ہوں گی؟ یہ دیکھیے:

اگرہ محل کا دریا کے کنارے سے نظارے کا خاکہ (1859)۔ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر.

اگرہ قلعہ کے اندر واقع جہانگیر محل ہندو اور وسطی ایشیائی فن تعمیر کا حسین امتزاج ہے۔ یہ محل مغل بادشاہ اکبر نے تعمیر کروایا تھا اور یہ اکبر کی راجپوت بیویوں کے ذیر استعمال رہا۔

دہلی کا شاہی محل (1859). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصوی

دہلی کے وسط میں واقع، لال قلعہ دو صدیوں تک برصغیر کے مغل بادشاہوں کا مسکن رہا۔ 1857 تک وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بھی تبدیلیاں آتی رہیں۔

اس دور کے لوگوں کی زندگی کیسی تھی؟ یہ کچھ تصاویر اور خاکے اس دور کی عکاسی کرتے ہیں:

ہندوستان کے حاکم اور خواتین (1876-1888)۔ چَتائگنون کا فن پارہ۔ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

دہلی میں شائی محافظین کا ایک کمانڈر (1845-1847)۔ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

ریوا کی عدالت میں رقاص لڑکیاں، مشرق وسطی بھارت، 1863-8. جیکب ایٹلنگ کی تخلیق. نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

ایک اعلی بھارتی مسلم خواتین (1823-1838). اینڈریا پیرینیری کا خاکہ. نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر.

اور یہ اس دور کے عام لوگوں کے خاکے اور تصاویر ہیں:

ایک برہمن کی صبح کی عبادت (1851). لیٹہوگرافر ڈے اور بیٹے. نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

ایک دوسری ذات کا پنڈت (عالم) 1899. اکیرک چارلس لاپلانتے کا خاکہ. نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

مالابار ساحل پر ہندوؤں کا خاکہ. نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر.

چیتا اور اس کانگراں جے پور (1894). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

ببرصغیر کے مرد و خواتین(1876-1888). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

دنیا کی قدیم ترین بچ جانے کیمرے کی تصویر 1827 کی طرف سے ہے۔ برصغیر میں فوٹوگرافی کی آمد بہت بعد میں ہوئی یہ کچھ انیسویں صدی کے برصغیر کی تصاویر ہیں:

ایک ہندو سنار (1868-1875). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

مدراس کے ہندو لوہار (1868-1875). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر.

سہارنپور بازار کی خاتون، دلی جان (1868-1875) نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

راجپوت قبیلے (1868-1875). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر.

بھارت میں سپیرا (1897). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر.

بھارت میں خواتین سڑک موسیقار (1898). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے لی گئی تصویر

اور یہ اس وقت کی مدت سے رسومات اور تہواروں میں سے کچھ مناظر ہیں

کلکتہ میں شمشان گھاٹ (1869-1871). نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

جنوبی بھارت میں برطانوی نوآباد یاتی دور کی ایک شادی – ‘دلہن کی سہیلیوں کی چرچ سے واپسی (جنوری 29، 1887)۔ ڑیورانڈ سائمن کا خاکہ۔ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

ہندو شادی کا منظر۔ فنکار ایڈون لاڑڈ ویکس۔ نیویارک پبلک الئبریری ڈیجیٹل مجموعے سے تصویر

Exit mobile version