مضامین سے رائنڈ اپ

2014 کے ورلڈ کپ پر خاتون کا نقطہ نظر

  1 جولائی 2014

ڈالیا گٹمین نے ان تمام کھلاڑیوں کا جائزہ لیا کہ جو اٹلی میں کھلے گئے ١٩٩٠ کے ورلڈ کپ سی لے کر برازیل میں جاری ورلڈ ورلڈ کپ کا حصّہ تھے. تجزیہ کی خاص بات یو ہے کہ اس میں وہ کھلارھیوں کا احاطہ کیا گیا ہے کہ جن پر محترمہ گٹمین فریفتہ تھیں. اوہلا لا نامی ویب سائٹ پر اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کے بارے میں لکھنے کے بعد انہں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ:

الوداع ہندوستان ایمبیسیڈر

  7 جون 2014

ہندوستان موٹرز نے حال ہی میں بھارت کی سب سے مشہور موٹر گاڑی ہندوستان ایمبیسیڈر کی پیداوار کو  معطل کرنے کا اعلان کیا۔ یہ گاڑی سب سے پہلے 1958 میں سڑکوں پر آئی۔ کٹنگ دی چائےپر سومیادیپ چوہدری نے ایک ان آفیشل  اینیمیٹڈ گوگل  ڈوڈل   بنا کر اس کلاسیکی کار...

کی کڑی نگرانی پر کارٹون جمع کرائیں اور1000 ڈالر جیتیں NSA

  4 فروری 2014

The Web We Want کارٹونسٹ، تخلیق کاروں اور آرٹسٹ کوآئن لائن کڑی نگرانی اور حقِ رازداری کے متعلق اصلی کارٹون بنا کر 11 فروری، 2014 کو The Day We Fight Back  کا ممبر بننے کی دعوت دیتا ہے۔ کارٹون سے NSA کے متعلق آگاہی میں اضافہ اور ماس ڈجیٹل کی...

جرات ۔دہلی اجتماعی عصمت دری کو ایک برس

  10 دسمبر 2013

10 سے 16 دسمبر کو خواتین کے خلاف تشدد پر ایک مہم  Jurrat (جرات)، دہلی میں ہونے والی  سنگین اجتماعی عصمت دری کی برسی کے موقع پر تقریبات کا اہتمام کر رہا ہے. ایک سال پہلے ایک 23 سالہ میڈیکل کی طالبہ کو دہلی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا. 16 دسمبر کو...

پورتو ریکو کے سیاسی قیدی اوسکر لوپز رویرا کی آزادی کے لیے ہزاروں افراد کا مارچ

  3 دسمبر 2013

   ہزاروں افراد پورتو ریکو کے  سیاسی قیدی اوسکر لوپز کی آزادی کے لیے سان جوان کی طرف مارچ کر ریے ہیں. جن کو ٣٢ سلل پہلے “ باغیانہ ساز ش ” کے چارجز پر قید کیا گیا تھا.  ستر  سالہ لوپز رویرا  پورتو ریکو کی آزادی کا فائٹر ہے...

وڈیو: نا کوئی خاتون، نا ہی کوئی ڈرائیو! جب ایک سعودی خاتون نے دنیا کو حیران کردیا

آج، October 6 وہ دن ہے جب سعودی ایکٹوسٹس نے ریاست بھر میں خواتین پے لگے ڈرائیونگ بین کے خلاف احتجاج کیا. جہاں پر ایک طرف سوشل نیٹ ورکس بھرتے جارہے تھے دنیا بھر کے ایکٹوسٹس کی آوازوں اور ملک بھر میں خواتین کے سیمبولک ڈرائیونگ کرنے سے، وہیں Bob Marley کے...

شام: یارا شمس کی رہائی

یارا شمس، شامی کارکن اور وکیل مشل شمس کی بیٹی، کی جیل سے رہائی کے صرف چند گھنٹے بعد، اس کی فیس بک کی وال پر بہت مبارکباد دی گئی۔ شام میں سرگرم کارکن تمام سیاسی اور دانشوروں کی رہائی کا انتظار کر رہے ہیں۔