مضامین بمتعلق جنگ اور تنازعات
ایسٹر اتوار کو تباہ کن پارک بم دھماکے کے بعد خون کے عطیہ دہندگان کی لاہور کے اسپتالوں کے باہر بھیڑ
حملہ کے فوراً بعد شہریوں نے بڑی تعداد میں اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروایاں شروع کیں کہ جن میں سب سے بڑا کام زخمیوں کے لئے خون کے عطیات کا انتظام کرنا تھا۔
میں پیرس کی سڑکوں سے بیروت کی سڑکوں کی طرح واقف ہوں

ہمیں فیس بک پر ایک " محفوظ" بٹن حاصل نہیں. ہمیں آدھی رات کو دنیا کے طاقتور مردوں۔عورتوں اور لاکھوں آن لائن بیانات نہیں ملتے
اسکوپٹارا: موسیقی کاانوکھاآلہ
سب سے پہلے اسکوپٹارا 2003 میں ایک ونچیسٹر رائفل اور سٹراٹوکآسٹر الیکٹرک گٹار سے بنایا گیا۔
شیعوں کے قتل عام پر حکومتی خاموشی ،،پاکستانی سراپا احتجاج
پاکستان میں اہل تشیع کی امام بارگاہوں پر حملے کی بڑھتی ہوئی لہر کے باعث سول سوسائٹی اور نوجوانوں اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں ایک امام بارگاہ کے باہر انسانی ڈھال بنائی شیعہ سنی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے شیعہ سنی سنی بھائی بھائی کے نعرے لگائے ،،
سانحہ پشاور کو کبھی نہیں بھولیں گے ،پاکستانیوں کا وعدہ
سولہ دسمبر دو ہزار چودہ کو تحریک طالبان پاکستان نےآرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ کیا تھا جس میں 145 افراد شہید ہوگئے تھے جن میں 130 بچے شامل تھے۔
آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملہ اور ایے پی ایس کے تعلیمی نظام پر ایک تجزیہ

میری دو سالہ بیٹی میری طرف دیکھ رہی ہے وہ مجھ سے پوچھتی ہے، کیا ہوا مما؟
1942 کے یوکرائن کی روز مرہ زندگی کے حوالے سے پچاس تصاویر
نازیوں کے مقبوضہ یوکرائن میں اور سرحدوں پر جاری دوسری جنگ عظیم کے اس ظالمانہ دور میں بھی لوگ معمول کی زندگی گزارنے کی کوشش کرتے تھے۔
بالی ووڈ فلم غنڈے میں تحریک آزادی کی غلط عکاسی پر بنگلہ دیش میں احتجاج
فلم میں 1971 کی جنگ کو محض پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ دکھایا گیا، جب کی بنگلادیشیوں کی آزادی کی تحریک کے حوالے سے حقائق کو نظر انداز کر دیا گیا۔
نہ کوئی آپوزیشن، انتہائی کم ٹرن آؤٹ، اور پر تشدد ماحول میں ہوئے بنگلہ دیش کے عام انتخابات
Amid violence that left 18 dead, only between 10 and 40 percent of voters made it to the polls, down from the high 87 percent in the last parliamentary elections.
افغانستان و پاکستان کا مشترقہ بلاگ : پڑوسی کو سمجھنا
اپنے پڑوسیوں کو تو ہم بدل نہیں سکتے، مگر اپنے برتاؤ اور پڑوسیوں کے ساتھ اپنے ناتے کو ضرور بہتر کر سکتے ہیں. یہی مقصد ہے جرمن سیاسی فاؤنڈیشن فیڈرش-ایبرٹ-سٹیفنگ (Friedrich-Ebert-Stiftung) کے ٢ مرحلوں پہ مبنی اس پروجیکٹ کا جس کا نام "افغان-پاک صحافی تبادلہ پروگرام: پڑوسی کو سمجھو" ہے۔