تاجکستان میں سبزی خوری بدی کے مترادف

اگر مقامی افراد مقامی کھانے کی تعریف کریں تو اس کا مطلب کچھ اور ہوتا ہے، جبکہ اگر باہر سے آئے ہوئے افراد مقامی کھانوں کے بارے میں بات کریں تو اس کا مطلب بالکل ہی مختلف ہوتا ہے۔

ایک غیر ملکی کی جانب سے @onlytajikistan  کے تحت کئے جانے والے ٹویٹ تاجکستان میں بہت مقبول ہو رہے ہیں، اس استعمال کنندہ کی جانب سے پہلی بار ٹویٹ 2013 میں کی گئی۔ یہ ٹویٹر اکاؤنٹ نہ صرف تاجکستان کے حوالے سے اپنے تجربات بتاتا ہے بلکہ تاجک کھانوں کا بھی خوب ذکر کرتا ہے کہ کیسے اس ملک کے کھانوں نے اسے ایک سبزی خور سے گوشت خور بنا دیا۔

آنلی تاجکستان کی جانب سے کئے گئے چند ٹویٹ درج ذیل ہیں۔

صرف تاجکستان میں ہی ایسا ہوتا ہے کہ اگر آپ کسی کو اپنے سبزی خور ہونے کا بتائیں تو آپ کو ڈاکٹری معائنہ کو مشورہ دیا جاتا ہے۔ تاجکستان میں سبزی خوری کو بیماری سمجھا جاتا ہے۔

تاجکستان میں روٹی ایسے معلوم ہوتی ہے کہ جیسے یہ جنت میں پکائی گئی ہو۔

کھانے کے چار دور چل چکے ہیں اور میزبان کا کہنا ہے کہ یہ تو بس شروعات ہے۔ اور اس کے ساتھ ووڈکا کی لاتعداد بوتلیں۔

مجھے یقین ہی نہیں آ رہا کہ جب میں پہلی بار تاجکستان آیا تھا تو میں ایک سبزی خور تھا۔

مجھے سبز چائے پسند نہیں تھی۔ لیکن جو سبز چائے تاجکستان میں نوش کی جاتی ہے وہ لاجواب ہے۔

تاجکستان میں چند ماہ رہنے کے بعد اب مجھے لگنے لگا ہے کہ سبزی خوری ایک گناہ ہے۔

یہ ایک اور ثبوت ہے کہ سبزی خوری ایک گناہ ہے۔

میں جب تاجکستان سے واپس جاؤں گا تو مجھے یہاں کے شاندار کھانے بہت یاد آئیں گے۔

نوٹ: تمام تصاویر لکھاری کی اجازت سے استعمال کی گئی ہیں۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.