- Global Voices اردو میں - https://ur.globalvoices.org -

کراچی ہوائی اڈے پر بے باک حملہ، ہلاکتوں کی تعداد 35 ہو گئی

زمرہ جات: جنوبی ایشیاء, پاکستان, - شہری میڈیا., حالیہ خبریں
Karachi Airport employees being escorted out of Jinnah International Airport. Photo tweeted by Dawn_com [1]

کراچی ہوئی اڈے کے ملازمین کو جناح ایئر پورٹ سے باہر لایا جا رہا ہے – . @Dawn_com کی جانب سے ٹویٹ کی گئی تصویر

یہ ایک  زیر عمل خبر ہے۔ اس پر آخری اپ ڈیٹ 10 جون کوصبح  4:50 جی ایم ٹی پر کی گئی

کئی گھنٹوں جاری رہنے والی تلاشی کے بعد جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی منہدم ہو چکی کولڈ اسٹورج کی عمارت میں سے مزید سات لاشیں نکال لی گئیں [2]۔ عسکریت پسندوں کی جانب سے چھ گھنٹے جاری رہنے والے محاصرے کے 32 گھنٹوں بعد ہلاکتوں کی تعداد 35 ہو گئی۔ 

پاکستانی افواج کی جانب سے ہوائی اڈے کو عسکریت پسندوں سے کلیئر کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد، پاکستانی صحافی نعمان احمد نے خبر دی کہ شپنگ کمپنی گیریز کے سات ملازمین ہوائی اڈے کے گودام میں پھنسے [3] ہوئے تھے، گودام کی عمارت حملے کے نتیجے میں منہدم ہو گئی تھی۔

مبینہ طور پر سات ملازمین کل رات سے کولڈ اسٹورج کی عمارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ 

 پاکستان کے مشہور ترین انگریزی روزنامہ ڈان کے مطابق حملے سے پچنے کے لئے ملازمین نے کولڈ اسٹوریج کی عمارت میں پناہ لی، لیکن گودام کی دیوار گر گئی جس کے نتیجے میں وہ وہیں پھنس گئے [2]۔  حملے کودوران وہ لوگ اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں تھے:

سول ایویشن اتھارٹی کے ترجمان عابد قائمخانی کا کہنا تھا کہ، “خاندان کے افراد کے مطابق تقریبا 7 افراد کولڈ اسٹوریج میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ حملے کے دوران سیل فون پر اپنے گھر والوں کے ساتھ رابطے میں تھے، اس حوالے سے ہماری تلاش جاری ہے۔” کل رات ہوائی اڈے کے ان سات ملازمین کے خاندان کے افراد نے شاہراہ فیصل کو بلاک کر دیا تھا [7] اور ان کا مطالبہ تھا کہ حکام ان کے پھنسے ہوئے رشتہ داروں کی رہائی کے لئے بند و بست کریں،

عسکریت پسند مبینہ طور پر  وی آئی پی افراد کے لئے محتص پرانے ٹرمینل کی عمارت کے راسطے  ایئر پورٹ سیکیورٹی کے جعلی شناختی کارڈ [8] استعمال کر تے ہوئے، خودکار اسلحہ، دستی بم، اور آر پی جیز   کے ساتھ ہوائی اڈے میں داخل ہوئے۔ حملے کے 17 گھنٹے بعد ہوائی اڈے کو دوبارہ کھول [9] دیا گیا۔ 

گڈ ایوننگ، آپ کے ٹویٹس، تشویش، سوالات، تنقید، اور صبر کے لئے ہم آپ کے مشکورہیں۔ #جناح ہوائی اڈہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ #پاکستان

8 جون کو دیر رات شروع ہونے والا 6 گھنٹے طویل محاصرے [13] کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 10 عسکریت پسند بھی تھے۔ اس بے باق حملے کے نتیجے میں کسی مسافر کی ہلاکت واقع نہ ہوئی۔ ہوائی اڈے کے ملازمین، پاکستان کی قومی ایئر لائن اور سیکیورٹی فورسز کے 18 افراد ہلاک ہوئے۔

محاصرہ:

پاکستانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے پاکستانی افواج کے ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ آخری عسکریت بھی مارا جا چکا ہے۔ ترجمان آئی ایس پی آر رات بھر براہ راست ملٹری آپریشن کی اپ ڈیٹس دیتے رہے۔

باقی چار دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا جا چکا ہے ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کی تعداد 10 ہو چکی ہے الحمد للہ ۔ 4:35 پر۔

تحریک طالبان پاکستان نے کراچی ہوئی اڈے پر ہوئے بے باک حملے کی ذمہ  داری قبول [16] کر لی ہے۔  طالبان کے بقول یہ حملہ پاکستانی  فوج کی جانب سے افغان بارڈر کے قریب کی گئی ایئر اسٹرائیک کا انتقام تھا۔

حملہ کے دوران ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کے عملے، پاکستان کی قومی ایئر لائن کا گراؤنڈ سٹاف، اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہو گئے۔  محاصرے کے دوران طیارے میں پھنسے ہوئے  تمام مسافروں کو باحفاظت  محاصرہ ختم ہونے پر مین ٹرمینل کی عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ عسکریت پسندوں نے  تین خالی کھڑے ہوائی جہازوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ 

Photo tweeted by Twitter user @ahsannagi #KarachiAirport. Pic by a friend stuck there - M. Qasim. #Rangers can be seen. [17]

ٹویٹر استعمال کنندہ احسن غنی کی جانب سے ٹویٹ کی گئی تصویر: ایک دوست ایم قاسم کی جانب سے بھیجی گئی تصویر جو کہ ہوائی اڈے پر پھنسے ہوئے ہیں، تصویر میں رینجرز کو دیکھا جا سکتا ہے۔ 

رن وے سے براہ راست ٹویٹ:

ایک ٹویٹر استعمال کنندہ سید صائم رضوی  محاصرے کے دوران ہوائی اڈے پر ایک امارات  ایئر لائن کے جہاز پر پھنسے ہوئے  تھے:

 

زور دار دھماکہ! مجھے کچھ علم نہیں کہ باہر کیا ہو رہا ہے– ایک بار پھر سے شدید فائیرنگ شروع ہو ئی ہے-  جہاز میں مکمل ہڑ بونگ کا سما  ہے۔

کچھ دیر بعد انہوں نے ٹویٹ کیا:

حملہ کچھ ایسے ہوا:

#جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ  #کراچی  پر  سیکیورٹی کے مسئلہ کی وجہ سے فلائیٹ آپریشن معطل کر دیئے گئے ہیں۔  تفصیلات کے لئے 114 پر کال کریں۔

 

15 سے 20 حملہ آوروں کی جانب سے کراچی ہوائی اڈے پر حملہ ۔ تمام ہوائی اڈوں پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی  #پاکستان

 

کمانڈوز اور دہشتگردوں کے مابین فائیرنگ کا تبادلہ  جاری، قریب و جوار سے ابھی بھی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ حملہ آوروں کی تعداد 10 سے 15 بتائی جاتی ہے۔

 #KarachiAirport [23]

 

تمام تر غصہ کے باوجود ، میری دعائیں اے ایس ایف، پی آئی آے، اور سی اے اے کے ملازمین  کے خاندانوں کے ساتھ ہیں کہ جن کی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ حملے میں ہلاکت واقع ہوئی۔ #کراچی

 

سب سے اہم بات، ٹرمینل پر کھڑے جہاز میں ابھی بھی مسافر موجود ہیں۔ #KarachiAirportAttack [4]

 

تین دہشتگرد احاطے کے اندر ہیں۔ دھماکے کی آواز۔  امید ہے کہ سب محفوظ رہیں۔ #KarachiAirportAttack [4]

جس وقت حملہ جاری تھا ٹویٹر اکاؤنٹ ایئرپورٹ پاکستان [28] کے کام کی تعریف بھی کی گئی: 

@AirportPakistan [28] ایک مثال ہے کہ کیسے اداروں کو سوشل میڈیا  کا ایسی صورت حال میں درست معلومات دینے اور افواہوں کو رد کرنے میں استعمال کرنا چاہیئے۔

 

فلائیٹ شیدول کی درست اور بروقت معلومات  @AirportPakistan [28] سے لی جا سکتی ہے۔

کیا تاریخ نے اپنے آپ کو دہرایا؟

کچھ لوگوں نے اس حملے کا موازنہ 2011 میں ہوئے مہران نیول بیس [31] پر ہوئے حملے سے کیا۔ 

کیا یہ مہران بیس حملے کا دوسرا پارٹ ہے

#Karachi [32] #Airport [33] #KarachiairportAttack [34]

 

مہران بیس کے حملے میں علاقہ کلیئر کنے میں دو دن لگ گئے تھے اس بار کا رقبہ مہران بیس سے دس گنا زیادہ ہے۔

جب میڈیا  چینل فوجی آپریشن کی خبریں دے رہے تھے تب چند نے  سیکیورٹی ے کے عدم انتظام کا شکوہ کیا۔

جی ایچ کیو حملہ، مہران نیول بیس پر حملہ، پی اے ایف کامرہ پر حملہ، کراچی ہوائی اڈے پر حملہ، لیکن فکر نہ کریں ہمارے پاس دنیا کی بہترین انٹلیجنس ایجنسی ہے۔

 

 کراچی ہوائی اڈے کے کارگو ٹرمینل پر حملہ جیسا مہران بیس پر ہوا تھا۔ 5 سے 6 لوگوں نے تمام کنٹرول سنبھالا ہوا ہے۔ کیا شاندار سیکیورٹی کے انتظامات ہیں  پاکستان میں۔

 

اور ہمارے نڈر قائد نواز شریف نے ڈی جی رینجر کو ہدایات جاری کر دیں کہ کراچی ہوائی اڈے پر تمام مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

 غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ:

بدقسمتی سے، کسی بھی بریکنگ نیوز کی کوریج کی طرح، حملہ آوروں کی تعداد کے حوالے سے متضاد معلومات سامنے آئیں اس کے علاوہ دیگر افواہیں بھی گردش کرتی رہیں جیسا کہ ہوائی جہاز کو تباہ یا اغوا کر لیا گیا۔ میڈیا کی اس غیر میعاری خبر رسانی پر ٹویٹر استعمال کنندگان کا کچھ ایسا رد عمل تھا:

کوئی ہمارے میڈیا کو بتائے کہ  مشغول کرنے کا پہلا اصول یہ نہیں ہے  کہ اپنی افواج کی پوزیشن خبر میں شامل کی جائے۔ #untrained [40] #onairlunacy [41] #KhiAirportattack [42]

 

میڈیا کو اب فورا ایک قدم پیچھے لینا چاہیئے! فوج کی نقل و حرکت اور قیاس آرائیوں کو خبر کا حصہ مت بنائیں۔ #KarachiAirportAttack [4]

 

احمق میڈیا کراچی ہوائی اڈے کے حوالے سے جھوٹی خبریں دے رہا ہے، کوئی ہوائی جہاز اغوا نہیں ہوا، وہ سادہ کپڑوں میں پولیس والے ہیں ۔ #MainstreamMedia [45]

 

میڈیا لائیو تمام تفصیلات دکھا رہا ہے۔ کیا  اس وقت کچھ معلومات کو چھپانا اور خبر  کا حصہ نہ بنانا بہتر نہ ہو گا؟ #karachiAirport [47] #Karachi [32]

 

@AnasMallick [49]: نہ ہی کوئی ہوائی جہاز اغوا ہوا ہے اور نہ ہی کسی خالی جہاز میں کوئی دہشتگرد داخل ہوا ہے۔”. #KarachiAirportAttack [4]