یہ ایک زیر عمل خبر ہے۔ اس پر آخری اپ ڈیٹ 10 جون کوصبح 4:50 جی ایم ٹی پر کی گئی
کئی گھنٹوں جاری رہنے والی تلاشی کے بعد جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی منہدم ہو چکی کولڈ اسٹورج کی عمارت میں سے مزید سات لاشیں نکال لی گئیں۔ عسکریت پسندوں کی جانب سے چھ گھنٹے جاری رہنے والے محاصرے کے 32 گھنٹوں بعد ہلاکتوں کی تعداد 35 ہو گئی۔
پاکستانی افواج کی جانب سے ہوائی اڈے کو عسکریت پسندوں سے کلیئر کرنے کے کچھ گھنٹوں بعد، پاکستانی صحافی نعمان احمد نے خبر دی کہ شپنگ کمپنی گیریز کے سات ملازمین ہوائی اڈے کے گودام میں پھنسے ہوئے تھے، گودام کی عمارت حملے کے نتیجے میں منہدم ہو گئی تھی۔
Seven staffers have reportedly been trapped inside its cold storage since last night. #KarachiAirportAttack [2/2] pic.twitter.com/Y3Tv18DnkC
— Noman Ahmed (@n0man) June 9, 2014
مبینہ طور پر سات ملازمین کل رات سے کولڈ اسٹورج کی عمارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔
پاکستان کے مشہور ترین انگریزی روزنامہ ڈان کے مطابق حملے سے پچنے کے لئے ملازمین نے کولڈ اسٹوریج کی عمارت میں پناہ لی، لیکن گودام کی دیوار گر گئی جس کے نتیجے میں وہ وہیں پھنس گئے۔ حملے کودوران وہ لوگ اپنے خاندان کے ساتھ رابطے میں تھے:
سول ایویشن اتھارٹی کے ترجمان عابد قائمخانی کا کہنا تھا کہ، “خاندان کے افراد کے مطابق تقریبا 7 افراد کولڈ اسٹوریج میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ حملے کے دوران سیل فون پر اپنے گھر والوں کے ساتھ رابطے میں تھے، اس حوالے سے ہماری تلاش جاری ہے۔” کل رات ہوائی اڈے کے ان سات ملازمین کے خاندان کے افراد نے شاہراہ فیصل کو بلاک کر دیا تھا اور ان کا مطالبہ تھا کہ حکام ان کے پھنسے ہوئے رشتہ داروں کی رہائی کے لئے بند و بست کریں،
عسکریت پسند مبینہ طور پر وی آئی پی افراد کے لئے محتص پرانے ٹرمینل کی عمارت کے راسطے ایئر پورٹ سیکیورٹی کے جعلی شناختی کارڈ استعمال کر تے ہوئے، خودکار اسلحہ، دستی بم، اور آر پی جیز کے ساتھ ہوائی اڈے میں داخل ہوئے۔ حملے کے 17 گھنٹے بعد ہوائی اڈے کو دوبارہ کھول دیا گیا۔
Good Evening WORLD, thank you for your tweets, concern, questions, criticism & patience. #Jinnah Airport is LIVE & BACK! #Pakistan
— CAA Pakistan (@AirportPakistan) June 9, 2014
گڈ ایوننگ، آپ کے ٹویٹس، تشویش، سوالات، تنقید، اور صبر کے لئے ہم آپ کے مشکورہیں۔ #جناح ہوائی اڈہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ #پاکستان
8 جون کو دیر رات شروع ہونے والا 6 گھنٹے طویل محاصرے کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 10 عسکریت پسند بھی تھے۔ اس بے باق حملے کے نتیجے میں کسی مسافر کی ہلاکت واقع نہ ہوئی۔ ہوائی اڈے کے ملازمین، پاکستان کی قومی ایئر لائن اور سیکیورٹی فورسز کے 18 افراد ہلاک ہوئے۔
محاصرہ:
پاکستانی وقت کے مطابق صبح پانچ بجے پاکستانی افواج کے ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ آخری عسکریت بھی مارا جا چکا ہے۔ ترجمان آئی ایس پی آر رات بھر براہ راست ملٹری آپریشن کی اپ ڈیٹس دیتے رہے۔
#Kci Update:Remaining 4 terrorists also killed in gunfight, bringing the total killed to 10,Alhamdulillah- at 0435.
— AsimBajwaISPR (@AsimBajwaISPR) June 8, 2014
باقی چار دہشت گردوں کو بھی ہلاک کیا جا چکا ہے ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کی تعداد 10 ہو چکی ہے الحمد للہ ۔ 4:35 پر۔
تحریک طالبان پاکستان نے کراچی ہوئی اڈے پر ہوئے بے باک حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان کے بقول یہ حملہ پاکستانی فوج کی جانب سے افغان بارڈر کے قریب کی گئی ایئر اسٹرائیک کا انتقام تھا۔
حملہ کے دوران ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے کے عملے، پاکستان کی قومی ایئر لائن کا گراؤنڈ سٹاف، اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہو گئے۔ محاصرے کے دوران طیارے میں پھنسے ہوئے تمام مسافروں کو باحفاظت محاصرہ ختم ہونے پر مین ٹرمینل کی عمارت میں منتقل کر دیا گیا۔ عسکریت پسندوں نے تین خالی کھڑے ہوائی جہازوں کو بھی نقصان پہنچایا۔
رن وے سے براہ راست ٹویٹ:
ایک ٹویٹر استعمال کنندہ سید صائم رضوی محاصرے کے دوران ہوائی اڈے پر ایک امارات ایئر لائن کے جہاز پر پھنسے ہوئے تھے:
امارات ایئر لائن کے عملے کی تعریف کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں! وہ بھی خوف زدہ ہیں لیکن اپنی خدمت پر مامور ہیں اور مسافروں کی دل جوئی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایس ایس جی کمانڈوز جہاز میں آ چکے ہیں۔
— Syed Saim A. Rizvi (@saim_riz) June 8, 2014
زور دار دھماکہ! مجھے کچھ علم نہیں کہ باہر کیا ہو رہا ہے– ایک بار پھر سے شدید فائیرنگ شروع ہو ئی ہے- جہاز میں مکمل ہڑ بونگ کا سما ہے۔
— Syed Saim A. Rizvi (@saim_riz) June 8, 2014
کچھ دیر بعد انہوں نے ٹویٹ کیا:
میں ابھی بھی جہاز میں ہوں – امارات کے عملے کو کچھ دیر پہلے جہاز خالی کرنے کا حکم ملا تھا مگر اب ہمیں یہیں رکنا ہو گا۔ شدید فائرنگ اور دھماکہ!
— Syed Saim A. Rizvi (@saim_riz) June 8, 2014
حملہ کچھ ایسے ہوا:
#جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ #کراچی پر سیکیورٹی کے مسئلہ کی وجہ سے فلائیٹ آپریزن معطل کر دیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے لئے 114 پر کال کریں۔
— CAA Pakistan (@AirportPakistan) June 8, 2014
#جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ #کراچی پر سیکیورٹی کے مسئلہ کی وجہ سے فلائیٹ آپریشن معطل کر دیئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے لئے 114 پر کال کریں۔
15 سے 20 حملہ آوروں کی جانب سے کراچی ہوائی اڈے پر حملہ ۔ تمام ہوائی اڈوں پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی #پاکستان
— Dr Shahid Masood (@Shahidmasooddr) June 8, 2014
15 سے 20 حملہ آوروں کی جانب سے کراچی ہوائی اڈے پر حملہ ۔ تمام ہوائی اڈوں پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی #پاکستان
کمانڈوز اور دہشتگردوں کے مابین فائیرنگ کا تبادلہ جاری ہے قریب و جوار سے ابھی بھی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ حملہ آوروں کی تعداد 10 سے 15 بتائی جاتی ہے۔
— Najia Ashar (@najiaashar) June 8, 2014
کمانڈوز اور دہشتگردوں کے مابین فائیرنگ کا تبادلہ جاری، قریب و جوار سے ابھی بھی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ حملہ آوروں کی تعداد 10 سے 15 بتائی جاتی ہے۔
تمام تر غصہ کے باوجود ، میری دعائیں اے ایس ایف، پی آئی آے، اور سی اے اے کے ملازمین کے خاندانوں کے ساتھ ہیں کہ جن کی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ حملے میں ہلاکت واقع ہوئی۔ #کراچی
— Yusra Askari (@YusraSAskari) June 8, 2014
تمام تر غصہ کے باوجود ، میری دعائیں اے ایس ایف، پی آئی آے، اور سی اے اے کے ملازمین کے خاندانوں کے ساتھ ہیں کہ جن کی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ حملے میں ہلاکت واقع ہوئی۔ #کراچی
سب سے اہم بات، ٹرمینل پر کھڑے جہاز میں ابھی بھی مسافر موجود ہیں۔ #KarachiAirportAttack
— Ali Dayan Hasan (@AliDayan) June 8, 2014
سب سے اہم بات، ٹرمینل پر کھڑے جہاز میں ابھی بھی مسافر موجود ہیں۔ #KarachiAirportAttack
تین دہشتگرد احاطے کے اندر ہیں۔ دھماکے کی آواز۔ امید ہے کہ سب محفوظ رہیں۔ #KarachiAirportAttack
— afia salam (@afiasalam) June 8, 2014
تین دہشتگرد احاطے کے اندر ہیں۔ دھماکے کی آواز۔ امید ہے کہ سب محفوظ رہیں۔ #KarachiAirportAttack
جس وقت حملہ جاری تھا ٹویٹر اکاؤنٹ ایئرپورٹ پاکستان کے کام کی تعریف بھی کی گئی:
@AirportPakistan ایک مثال ہے کہ کیسے اداروں کو سوشل میڈیا کا ایس صورت حال درست معومات دینے اور افواہوں کو رد کرنے میں استعمال کرنا چاہیئے۔
— Rezaul Hasan Laskar (@Rezhasan) June 8, 2014
@AirportPakistan ایک مثال ہے کہ کیسے اداروں کو سوشل میڈیا کا ایسی صورت حال میں درست معلومات دینے اور افواہوں کو رد کرنے میں استعمال کرنا چاہیئے۔
فلائیٹ شیدول کی درست اور بروقت معلومات @AirportPakistan سے لی جا سکتی ہے۔
— Zahra Hidayatullah (@ZHidayatullah) June 8, 2014
فلائیٹ شیدول کی درست اور بروقت معلومات @AirportPakistan سے لی جا سکتی ہے۔
کیا تاریخ نے اپنے آپ کو دہرایا؟
کچھ لوگوں نے اس حملے کا موازنہ 2011 میں ہوئے مہران نیول بیس پر ہوئے حملے سے کیا۔
کیا یہ مہران بیس حملے کا دوسرا پارٹ ہے
#Karachi#Airport#KarachiairportAttack
— Kamal Faridi (@KamalFaridi) June 8, 2014
کیا یہ مہران بیس حملے کا دوسرا پارٹ ہے
مہران بیس کے حملے میں علاقہ کلیئر کنے میں دو دن لگ گئے تھے اس بار کا رقبہ مہران بیس سے دس گنا زیادہ ہے۔
— Abdullah Mukaddam (@AbMukaddam) June 8, 2014
مہران بیس کے حملے میں علاقہ کلیئر کنے میں دو دن لگ گئے تھے اس بار کا رقبہ مہران بیس سے دس گنا زیادہ ہے۔
جب میڈیا چینل فوجی آپریشن کی خبریں دے رہے تھے تب چند نے سیکیورٹی ے کے عدم انتظام کا شکوہ کیا۔
جی ایچ کیو حملہ، مہران نیول بیس پر حملہ، پی اے ایف کامرہ بیس پر حملہ، کراچی ہوائی اڈے پر حملہ، لیکن فکر نہ کریں ہمارے پاس دنیا کی بہترین انٹلیجنس ایجنسی ہے۔
— Maham Ali (@Mahamali05) June 8, 2014
جی ایچ کیو حملہ، مہران نیول بیس پر حملہ، پی اے ایف کامرہ پر حملہ، کراچی ہوائی اڈے پر حملہ، لیکن فکر نہ کریں ہمارے پاس دنیا کی بہترین انٹلیجنس ایجنسی ہے۔
کراچی ہوائی اڈے کے کارگو ٹرمینل پر حملہ جیسا مہران بیس پر ہوا تھا۔ 5 سے 6 لوگوں نے تمام کنٹرول سنبھالا ہوا ہے۔ کیا شاندار سیکیورٹی کے انتظامات ہیں پاکستان میں۔
— Suo motu (@theboilingfrogs) June 8, 2014
کراچی ہوائی اڈے کے کارگو ٹرمینل پر حملہ جیسا مہران بیس پر ہوا تھا۔ 5 سے 6 لوگوں نے تمام کنٹرول سنبھالا ہوا ہے۔ کیا شاندار سیکیورٹی کے انتظامات ہیں پاکستان میں۔
اور ہمارے نڈر قائد نواز شریف نے ڈی جی رینجر کو ہدایات جاری کر دیں کہ کراچی ہوائی اڈے پر تمام مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
— Fasi Zaka (@fasi_zaka) June 8, 2014
اور ہمارے نڈر قائد نواز شریف نے ڈی جی رینجر کو ہدایات جاری کر دیں کہ کراچی ہوائی اڈے پر تمام مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ:
بدقسمتی سے، کسی بھی بریکنگ نیوز کی کوریج کی طرح، حملہ آوروں کی تعداد کے حوالے سے متضاد معلومات سامنے آئیں اس کے علاوہ دیگر افواہیں بھی گردش کرتی رہیں جیسا کہ ہوائی جہاز کو تباہ یا اغوا کر لیا گیا۔ میڈیا کی اس غیر میعاری خبر رسانی پر ٹویٹر استعمال کنندگان کا کچھ ایسا رد عمل تھا:
کوئی ہمارے میڈیا کو بتائے کہ مشغول کرنے کا پہلا اصول یہ نہیں ہے کہ اپنی افواج کی پوزیشن ریپورٹ کی جائے۔ #untrained#onairlunacy#KhiAirportattack
— FK (@faisalkapadia) June 8, 2014
کوئی ہمارے میڈیا کو بتائے کہ مشغول کرنے کا پہلا اصول یہ نہیں ہے کہ اپنی افواج کی پوزیشن خبر میں شامل کی جائے۔ #untrained #onairlunacy #KhiAirportattack
میڈیا اب فورا ایک قدم پیچھے لینا چاہیئے! فوج کی نقل و حرکت اور قیاس آرائیوں کو خبر کا حصہ مت بنائیں۔ #KarachiAirportAttack
— afia salam (@afiasalam) June 8, 2014
میڈیا کو اب فورا ایک قدم پیچھے لینا چاہیئے! فوج کی نقل و حرکت اور قیاس آرائیوں کو خبر کا حصہ مت بنائیں۔ #KarachiAirportAttack
احمق میڈیا کراچی ہوائی اڈے کے حوالے سے جھوٹی خبریں دے رہا ہے، کوئی ہوائی جہاز اغوا نہیں ہوا، ہو سادہ کپڑوں میں پولیس والے ہیں ۔ #MainstreamMedia
— Osama Khan (@Osama_Mufc7) June 8, 2014
احمق میڈیا کراچی ہوائی اڈے کے حوالے سے جھوٹی خبریں دے رہا ہے، کوئی ہوائی جہاز اغوا نہیں ہوا، وہ سادہ کپڑوں میں پولیس والے ہیں ۔ #MainstreamMedia
میڈیا لائیو تمام تفصیلات دکھا رہا ہے۔ کیا اس وقت کچھ معلومات کو چھپانا اور خبر کا حصہ نہ بنانا بہتر نہ ہو گا؟ #karachiAirport#Karachi
— Dexter (@dextershani) June 8, 2014
میڈیا لائیو تمام تفصیلات دکھا رہا ہے۔ کیا اس وقت کچھ معلومات کو چھپانا اور خبر کا حصہ نہ بنانا بہتر نہ ہو گا؟ #karachiAirport #Karachi
“@AnasMallick: نہ ہی کوئی ہوائی جہاز اغوا ہوا ہے اور نہ ہی کسی خالی جہاز میں کوئی دہشتگرد داخل ہوا ہے۔”. #KarachiAirportAttack
— Samra Muslim (@samramuslim) June 8, 2014
“@AnasMallick: نہ ہی کوئی ہوائی جہاز اغوا ہوا ہے اور نہ ہی کسی خالی جہاز میں کوئی دہشتگرد داخل ہوا ہے۔”. #KarachiAirportAttack