ایران : ماحولیاتی حکام کی طرف سے بلاگرز پر مقدمہ

ھومن کھاپر،ایران میں ایک ماحولیاتی بلاگر پر بیورو چلانے کی ریاست کی طرف سے مقدمہ عائد، چرمحال بختیاری صوبے میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے،اس علاقے کے ماحول کے لیے ایک گیس پائپ لائن منصوبے کے خطرات کے بارے میں انتباہ کے لئے.
کھاکپر نے اپنے بلاگ میں وضاحت کی ہے ، دید بن تابیت بختیاری (بختیاری نیچر کا رکھوالا) کہ اس پر” عوام کی رائے کو خراب کرنے کا” اور “جھوٹی خبریں پھیلانے.” کا الزام عائد کیاگیا، ہفتے کے روز 28 مئی،2011کواس (ایف اے) نے لکھا :

ایک سڑک کی تعمیر کے بارے میں ترتیب میں محفوظ قدرتی علاقے ’تانگ سیاد‘، کے ذریعہ سے ایک گیس پائپ لائن کو گزارنے کے لیے ایک پوسٹ لکھنےکے بعد،چامحل بختیاری میں ماحولیاتی تحفظ کے بیورو نے مجھ پر مقدمہ عائد کر دیااورمجھے ضرور آزمائش کے لئے شھر قرد میں ایک جج کے سامنے جانا چاہیئے۔ اس موضوع پر میری پوسٹ کئی ویب سائٹس کے ذریعے شائع ہو چکی ہے ۔

ایک مہینہ پہلے ایک متنازعہ پوسٹ میں،ھومن کھاپر (ایف اے) کا کہنا تھا کہ ایک گیس پائپ لائن کو 10 کلو میٹر سڑک پر ایک محفوظ قدرتی علاقے کے ذریعہ سے گزارنےسے ماحولیاتی تحفظ کے لئے بیورو کو کوئی مزاحمت پیش نہیں آئی۔

موجن جمشیدی،ایک اہم ماحولیاتی صحافی اور بلاگر،اس خبر سے حیران تھی اور کہتی ہیں کہ انہیں گزشتہ 40 سال میں ایسی کارروائی کا تجربہ نہیں ہوا۔ وہ لکھتی ہیں (ایف اے):

یہ ناقابل اعتماد ہے ،کہ ماحولیاتی تحفظ کے لئے بیورو کے سربراہ جو میڈیا کے ساتھ تجربے کے 11 سال کا دعوی کرتےہیں،بلاگر کے بارے میں شکایت کرتے ہیں اور اس پر عوام کی رائے کو خراب کرنے اور عوامی جھوٹی خبریں پھیلانے کا الزام لگاتے ہیں ،یہ حیرت انگیز ہے کہ حکام ان لوگوں کے بارے میں بہت برداشت رکھتے ہیں جو ماحول کو خراب کرتے ہیں،جبکہ وہ اس نوعیت پریمی اور ماحولیاتی کارکن پر مقدمہ کرتے ہیں۔

جانوروں پرشین (ایف اے)کہتے ہیں کہ ھومن اپنے بلاگ میں ایک نازک آنکھ سے ماحولیاتی مسائل کا تجزیہ کرتا ہےاسےاس میدان میں 19 سال کا تجربہ ہے.بلاگر کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکام اب (سنسر) ماحولیاتی بلاگزکو نہ صرف فلٹر کرتے ہیں،بلکہ انکا ہدف بلاگرز بھی ہوتے ہیں۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.