فیس بک دنیا میں پانچ سو ملین سے زائد صارفین کے ساتھ سب سے بڑا سوشل نیٹ ورک ہے ، اس ویب سائٹ کو ایک تکنیکی مسئلہ کی وجہ سے تیئس ستمبر2010 ء کو کچھ گھنٹوں کے لئے آف لائن کر دیا گیا تھا۔ فیس بک بندش کے بارے میں کئی مذاق جلد ہی ٹویٹر پر پیش کیے گے، ان میں سے اکثرکو سینکڑوں کی طرف سے دوبارہ ٹویٹد کیا گیا۔کچھ نیچے مشترک کیے گیے ہیں:
جب تک فیس بک کام نہیں کر رہی، ٹویٹر کا استعمال بڑھ جائے گا، (اور مائی سپیس کو کوئی استعمال نہیں کرے گا،) آخر کار کچھ امریکن اپنے ہمسایوں سے مل لیں گے۔
میں فیس بک کو بند کرتا ہوں جو کہ سوشل نیٹ ورک کو دیتھلی ھالو کے ٹریلر سے توجہ ہٹانے کی کوشش پر سبق سیکھائے گا۔ یہ لو، زکربرگ۔
فیس بک بند ہے۔ ہم نہیں بتا سکتے ہیں کہ کون بھوکایا تھکا ہوا ہے۔
مجھے @فیس بک کے @ ٹویٹر کو استعمال کرنے کا طریقہ بہت پسند ہے سب کو یہ بتانے کے لیے کہ یہ کیوں کام نہیں کررہا۔ #فیل۔
فیس بک بند ہے ! ملازم کی پیداواری تیزی سے بڑھ رہی ہے،بڑے شہروں میں فسادات کی اِطلاع دی گئی، امریکہ چھےسال کی کساد بازاری سے باہر آگیا۔
ڈی این ایس ناکامی: فیس بک بند ہے۔ جسکا مطلب ہے کہ آج سے نو ماہ بعد ، بہت سے بچوں کی پیدائش ہو گی۔
#فیس بک بند ہے۔ مجھے شبہ ہے اگر ہم نے یہ کیا ہوتا، لیکن باہر ھال ہمیں اس سہرے کا دعوی کرنا چاہئے ، بے دین کو مارنا جوکہ تکلیف دہ ہے، وغیرہ، وغیرہ،
دوران بندش اور اس کے بعد@ فیس بک نے ٹویٹر پر مندرجہ ذیل اپ ڈیٹس پوسٹ کیں:
ہم آج کی بندش کے لئے معذرت خواہ ہیں۔ یہ کیسے ہوا اور کس طرح ہم اسکو ٹھیک کر رہے ہیں اس کے بارے میں تکنیکی تفصیلات پڑھیں : http://ow.ly/2J5dA
ہم نے تکنیکی مسائل کو حل کر دیا ہے جو کہ کچھ لوگوں کے لئے سائٹ کی غیر دستیابی کا سبب بنے۔ اب اسے ہر کوئی استعمال کر سکتا ہے۔
ہو سکتا ہے کہ فیس بک سائٹ کے مسائل کی وجہ سے کچھ لوگوں کے لیے آہستہ یا غیر دستیاب ہو گئی ہو ۔ ہم اسے جلدی ٹھیک کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
لہزا فیس بک بندش کے لیے معزرت خواہ ہے:
آج کے آغاز سے ہی فیس بک آپ میں سے کئی لوگوں کے لیے تقریبًا اڑھائی گھنٹوں کے لیے بند یا غیر رساں تھی۔ یہ سب سے بری بندش ہے جسکا کا سامنا ہمیں چار سالوں کے بعد کرنا پڑا،اور ہم سب سے پہلے اس کے لیے معزرت خواہ ہیں۔ ہم بہت زیادہ تیکنیکی تفصیلات بھی مہیا کرنا چاہتے ہیں کہ کیا ہوا تھا۔ اور ہم یہ بھی شیئر کرنا چاہتے ہیں کہ ہمیں ایک بڑا سبق حاصل ہوا۔
اس خطرناک بندش کے نقس کی وجہ ایک ایرر کنڈیشن کو بری طرح سے ہینڈل کرنا تھا۔ ترتیب اقدار کی تصدیق کے لیے ایک آٹومیٹڈ نظام بہت سے نقصان کا سبب بنتے ہوئے بند ہو گیا جتنا کہ اس نے ٹھیک کیا تھا۔۔ ۔۔ ۔۔
کچھ میش ایبل کے قارئین فیس بک کی بندش کے بارے میں اس کے ساتھ،بہت زیادہ ہمدردی کر رہے ہیں۔
ایک تبصرہ میں، ایف۔ پی۔ ڈی نے لکھا :میں کبھی بھی پبلک کی طرح غصہ نہیں کرتا اگر کچھ اسطرح کا ہو جائے۔ یہ انٹرنیٹ ہے، کوئی بھی سائٹ اس قسم کے مسائل سے محفوظ نہیں ہے۔
بہت سے کوڈ ان سائٹس میں چلتے ہیں۔ اور توقع کے مطابق سو فیصد اپ ٹائم مضحکہ خیز ہوتے ہیں یہ گوگل میں جی میل کے ساتھ ہوتا ہے۔ اور ٹویٹر کے ساتھ ہمیشہ ہی ہوتا ہے، حال ہی میں غالبًا ایسا یاہو! یا بنگ کے ساتھ بھی ہوا ہے۔ مگر کسی نے اسکو نوٹس نہیں کیا۔ اگر آپ سچ میں اتنا ان اطلاقات پر انحصار کرتے ہیں کہ اگر ان کو کچھ ہو جائے تو آپ مصیبت میں جکڑ جاتے ہیں، آپ کو ایک بیک اپ پلان پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔سکیماں او نے اپنا خیال شامل کیا۔
ہر ویب سائٹ مسائل کا سامنا کرتی ہے۔لیکن ایک ویب سائٹ فیس بک کا سائزاور مسائل کا حل کرنا اورچار گھنٹوں میں واپس آن لائن آنا ناقابل اعتماد ہے۔ جیسا کہ نائل نے ذکر کیا تھا ،پی ایچ پی کی گراو’نڈ پر ایک کسٹم سسٹم بن چکا ہے.اور میں کسی دوسری ویب سائٹ کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا جسکا موازنہ اس کے ساتھ کیا جا سکے۔ بھت اچھے فیس بک ٹیکیس؛)
میں جے نرڈ کی طرف سے مزاخیہ خیال کی بجائے یہ کہتے ہوئے ختم کرونگا:
فیس بک چار سالوں میں ایک بار بند ہوئی ہے۔
ٹویٹر ابھی بھی ہر چوتھے گھنٹے میں بند ہو جاتا ہے