یوگنڈا : بلاگرز کا دھماکوں پر ردعمل

فٹ بال کے پرستار کل رات کو ورلڈ کپ کا فائنل کھیل دیکھنے کے لئے بار اور دنیا بھرکے ہوٹلوں میں جمع تھے۔ یوگنڈا میں ، ان تقریبات میں رکاوٹ پیدا ہو گئی جب ملک کے دارالحکومت کمپالا میں دو مقبول نائٹ لائف جگہوں پر دھماکے ہوئے۔

یوگنڈن میڈیا دھماکے میں مزید درجن زخمیوں کے ساتھ چالیس سے زیادہ کی اموات پر ابھی تک رپورٹ کر رہا ہے۔ یوگنڈا کی پولیس نے یہ تجویز پیش کی کہ صومالی عسکریت پسند گروپ القاعدہ شباب – ان حملوں کے پیچھے تھا۔ گروپ کے کمانڈروں میں سے ایک کو حال ہی میں یوگنڈا کے خلاف حملوں کے لئے بلایا گیا ، جو کہ صومالیہ میں افریقی یونین کی امن فوج کے لئے فوجیوں کو کنٹربیوٹ کرتا ہے۔
گروپ نے ان حملوں کو سراہا لیکن ان کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

کمپالا میں دو مہلک بم دھماکوں کے متاثرین ملاگو ہسپتال میں علاج کے لئے انتظار کررہے ہیں۔ ٹریور سنیپ کی طرف سے فوٹو۔ جو کہ فوٹوگرافر کی اجازت سے استعمال کی گئی۔

یوگنڈا کے بلاگر گے یوگنڈا لکھتے ہیں۔

یوگنڈا پر حملہ ہوا۔ واقعی ، اس پر حملہ کیا انسانیت ہے۔ کس کی ایسے ظلم پر خوش ہو نے کی ہمت ہے؟ ظاہری طور پر، صومالی عسکریت پسند خوش ہیں۔
کیونکہ وہ صومالیہ میں افریقی یونین کے فوجیوں سے لڑ رہے ہیں، جنہوں نے شرعی قوانین کے تحت ایک اسلامی ریاست کے قیام سے انہیں روک دیا۔

میں نے ملک کے ساتھیوں کو دیکھا، انسان جو کچھ برا نہیں دیکھ رہے تھے سوائے ایک فٹبال میچ کے۔جو کے مارے گئے اور معذور ہو گئے، آدرشوں کے نام پر ، جسکے بارے، میں انہوں نے سوچا بھی نہیں تھا۔ ان کاموں پر جن پر وہ کم سے کم کنٹرول نہیں کر سکتے ہیں.

ارنسٹ بزانے جلدی نتائج اخز کرنے کے خلاف انتباہ کرتا ہے کہ کس نے اتنی جلدی بم سیٹ کیے

یہ کہنا جلدی ہوگا کہ کون زمہ دار ہے اور کیوں، اور اگرچہ غیر ملکیوں کا خیال یہ ہے کہ یہ خود کش امام شہاب ، کی طرف سے پیش کیا گیا بم دھماکوں کا ایک جوڑا تھا، صومالیہ کی دہشت گرد تنظیم ۔ ہم سب جانتے ہیں کہ سچ یہ نہیں ہے۔کہ جلد ہی اور یہ کہ کوئی بھی نتیجہ اب وقت سے پہلے ہوگا۔

ٹریور سنیپ ، کمپالا میں رہنے والا ایک دستاویزی فلم فوٹوگرافر ، بم دھماکوں کے بعد مولاگہ ہسپتال میں تھا، جہاں متاثرین کو لے جایا گیا وہ لکھتے ہیں۔

خاندان کے اراکین ریسیپشن ایریا کے سامنے کھڑے تھے۔ جبکہ ڈاکٹروں اور خون میں لت پت جسموں کو اندر اور سرجری سے باہر لایا گیا۔ سرجری کے دالان میں منزل پر ایک شخص کی بوڈی رکھی تھی اس کے سر سے خون بہہ رہا تھا، یہ جاننا مشکل تھا کہ وہ زندہ ہے یا مر گیا۔کچھ فیٹ دور ایک چھوٹے سے ذخیرہ لوکرمیں، عملےنے ایک عارضی مرداگھر تخلیق کیا تھا۔ چھے لاشیں ٹائل پرتھیں، کچھ پر انکا لباس اوڑھا ہوا تھا۔ وہ سب نوجوان تھے۔

بہت سے بلاگر حیران ہیں کہ کمپالا میں ہوئے بم دھماکے، جو کہ بڑے پیمانے پر افریقہ کے سب سے محفوظ دارلحکومت شہروں میں سے ایک کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ جوشوا گولڈسٹین ، گلوبل وائسز کے سابق مصنف جو کمپالا میں رہتے تھے، اان جگہوں کو بیان کرتے ہیں جہاں بم دھماکے ہوئے تھے۔

کمپالا کا رگبی کلب ایک وسیع بار ہے، پچ کے قریب، جہاں کمپالا کالج کے طالب علم اپنے بہت سے دوستوں کے ساتھ گھومنے آتے ہیں۔ اگر یوگنڈا میں برادریاں ہوتیں ،تو یہ وہ جگہ ہوتی جہاں لوگ پارٹیز کرتے۔ یہاں پر زبردست مقرر نیل ڈرنک کے ساتھ دھماکے دار ہپ ہاپ کاپس منظر ہوتا ہے ویکینڈز پر یہ ٹیم رگبی کامیچ دیکھتے ہیں، اور طوق سے سورج کی تپش کو روکتے ہیں

…. ، ، شہر میں ایتھوپیا کے گاؤں بھر میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے گلی ، کبالاگالا مرنے کے مرکز میں ہے ،کمپالاکے لاس ویگاس۔ ریستوران ، نصف درجن سے زیادہ سے زیادہ اونچی یا پانچ سو میٹر کے اندر اندر ایتھوپیا ریستوران، گاباروڈ اور ٹینک ہل روڈ کے ملن نقطہ پر ہے۔دوپہر میں ، ایتھوپیا کے مخالف صحافیوں نے اپنے جلا وطنی کے دن مرا چباتےہوئے اور دن کی خبروں پر بحث کرتے ہوئے گزارے۔ رات میں ، بار اور رقص پارٹیوں سے پڑوسیوں کے گھر روشن ہوتے ہیں.

سلیک لکھتے ہیں

اسے تھوڑا سا نقطہ نظر دیتے ہوئے۔ میں بات کروں گا کہ اب تک، کمپالا ان جگہوں میں سے ایک رہ چکی ہے جہاں صبح تین بجے تک، کوئی بھی شہر کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک چھل قدمی کر سکتا ہے۔ اور ہم اس قسم کے لوگ ہیں جو کہ ایندھن کی قیمتوں کے بارے میں ، اعلی تنخواہ کے طور پر جب ہم ٹیکس کماتے ہیں، ناممکن ایر ٹائم چارجس… زندگی کی بنیادی طور پر ایک بہت بڑی سرمایہ کاری کی شکایت کر سکتے ہیں۔ مگر ان سب میں، ہم پھر بھی نئی جگہوں پر گھومنے جاتے ہیں اور شیراب کے لیے 5000 یو۔جی۔ایس اد کرتے ہیں۔ اور ہم اس قدر جگہ کو پر کر دیتے ہیں کہ ہمیں اپنی ڈرنک حاصل کرنے کے لیے جھگڑنا پڑتا ہے۔اور وہ ایک عام سا اڈا ہے۔

اور پھر آپ بم دھماکوں کے بارے میں سنتے ہیں۔ ۔ ۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.