پاکستان: بلوچستان زلزلہ

بدھ کی صبح زلزلہ نے پاکستان کے مشرقی حصے کو جھٹکا دیاجسکی شدت ریکٹر سکیل پر6.5 تھی۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ بلوچستان کا دیہی علاقہ زیارت تھا۔زلزلہ کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد ہلاک ، سینکڑوں زہمی، اور ہزاروں سخت سردی میں بے گھر ہو گئے۔

بیٹھک لکھتے ہیں کہ:

پشین ، زیارت، قلعہ عبداللہ ، چمن ، لورالئی ، سبی، مستنگ بری طرح سے متاثر ہوئے۔ پاکستان کے جغرافیائی سروے کے مطابق ، زلزلہ کا مرکز چلٹن کے پہاڑوں میں تھا۔ زیارت بدترین متاثرہ علاقہ ہے۔

زلزلہ کے فوراً بعد ہی ، ایک وِکی صفحہ بنایا اور چلایا گیا جو کہ وکی پاکستان پر ایک مشہور بلاگر آئی فقیر مینج کر رہے ہیں۔متاثرہ علاقہ کا نقشہ کیئر ویب سائٹ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ زلزلہ کی ایک ویڈیو ہے جو کہ یو ٹیوب پر پاکی راجپوت نے اپ لوڈ کی ہے۔

 

پاکستانیت نے ایک جنونی پوسٹ شروع کی ہے جس میں واقع کی حقیقت شیئر کی گئی ہے:

سرکار ی زرائع کا کہنا ہے کہ دو بار زلزلہ مختلف اوقات میں آیا، صبح 0409پر اور پھر 0510 جسکے بعد کم از کم تین آفٹر شاکس محسوس کئے گئے۔

 

عدنان اپنے تحفظات کا اظہار ان الفاظ میں کرتے ہیں:

مالی خالات اتنے اچھے نہیں ہیں جتنے کہ اکتوبر 2005 میں تھے لیکن امیدیں اور امنگیں برقرار ہیں اور انشاء اللہ پاکستانیوں کی باہمی مدد سے اس تباہی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ میں صرف امید کر سکتا ہوں کہ تمام سیاسی جماعتیں ، وکلاء ، فوج اپنے زاتی اختلافات سے ایک لمحے کیلئے بالاء تر ہوکر متاثرین کی مدد کیلئے تیار ہوجائیں۔اللہ ہم سب کی مدد کرے اور ہمیں دوسروں کی مدد کرنے کے لائق بنائے۔

چینجنگ اپ پاکستان ایک تبصرہ شیئر کرتے ہیں:

آج ایک اور سانحہ رونما ہوا ہے،لیکن اس دفعہ سخت سرد علاقے میں۔ محمد ہاشم، جو کہ بد ترین متاثرہ علاقوں میں سے ایک گائوں وام کے رہائشی ہیں ، نے اے ایف پی کو بتایا ” ہم قسمت کے ہاتھوں مجبور ہیں… ہمارے پاس اپنے خاندانوں کو رات کی سردی سے بچانے کے لئے کچھ باقی نہیں رہا۔بہت سے رہائشیوں نے “اپنا دن اپنے چاہنے والوں کی مایوس کن تلاش میں یا مردوں کو دفنانے میں بیتایا ہے، جیسے کہ آفٹر شاکس جن کی شدت بھی زلزلہ جتنی ہی تھی، نے چیٹانوں سے پتھروں کو گرانا شروع کیا اور جو کہ تازہ پریشانی کا باعث بنے۔ ” 

لاہور میٹ بلاگز آفٹر شاکس کے بارے میں ایک پوسٹ میں بتاتا ہے جسکا ٹائٹل قدرت کی سزا نے اکتوبر کو دابارہ خون سے بھر دیا ہے:

پاک فوج کی سربراہی میں ملبہ تلے دبے جتنے ممکن ہوں، اتنے لوگوں کو بچانے کیلئے امدادی کام شروع ہو چکا ہے۔طاقتور آفٹر شاکس کوئٹہ اور زلزلہ کے مرکز زیارت وادی میں محسوس کئے جا رہے ہیں، جو کہ صوبہ کی تمام جگہوں کی تصویر کی مانند بھی ہے۔

اسلام آباد میٹ بلاگز زیارت کے کوتوال کے بیان کو نظر بند کرتے ہیں:

” بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ایک گھر بھی اپنی اصلی حالت میں نہیں رہا” 

ہمارے بلوچستان کے بھائیوں اور بہنوں کی جانب زمہ داری ہمیں پکار رہی ہے۔ ہم نے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ متاثرین کیلئے ہر ممکنہ کوشش کی تھی اور ہماری کوششیں رائیگاں نہیں گئیں۔ہم دوبارہ متحد ہونے اور بڑے پیمانے پر بھائی چارہ ، جذبہ، اور مصیبت زدہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں کیلئے ہمارا پیار دکھانے کیلئے اپیل کرتے ہیں۔

جبکہ میرے اپنے بلاگ پر ، میں نے متاثرہ علاقے کی مدد کرنے والی دو امدادی کوششوں پر روشنی ڈالی ہے۔ IDSP کے ڈائریکڑ کی جانب سے ایک اپیل اور دوسری امدادی کوشش جو کہ ایک تعلیمی ادارے فاسٹ کی جانب سے ہے، جسکے طالبِ علموں نے علاقے میں فوری طور پر امدادی اشیاء پہنچانے کیلئے فاسٹ ریلیف کولیکشن ڈرائیو میں حصہ لیا۔

مزید کاوشیں وِکی پاکستان کے زلزلہ صفحہ پر دیکھی جا سکتی ہیں جو کہ اسی مقصد کیلئے تشکیل دیا گیا ہے۔

بات چیت شروع کریں

براہ مہربانی، مصنف لاگ ان »

ہدایات

  • تمام تبصرے منتظم کی طرف سے جائزہ لیا جاتا ہے. ایک سے زیادہ بار اپنا ترجمہ جمع مت کرائیں ورنہ اسے سپیم تصور کیا جائے گا.
  • دوسروں کے ساتھ عزت سے پیش آئیں. نفرت انگیز تقریر، جنسی، اور ذاتی حملوں پر مشتمل تبصرے کو منظور نہیں کیا جائے.